پائر انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ(پی آئی سی ایل)سرمایہ کاری کاایک مشترکہ منصوبہ ہے، جس کا قیام پاکستان اور ایران کی حکومت کے مابین طے پائے گئے ایک معاہدے کے نتیجے میں عمل میں آیا ہے۔پی آئی سی ایل کی بنیاد سنہ 2007 میں پاکستان کمپنی آرڈیننس سنہ1984(قانون) کے تحت پاکستان میں رکھی گئی تھی ۔ اِسٹیٹ بینک کے انضباطی انتظام کے تحت اِس کمپنی کی درجہ بندی ‘ترقیاتی مالیاتی ادارے’(ڈی ایف آئی)کےطورپرکی گئی ہے۔
پی آئی سی ایل کو دس ارب روپےتک کی سرمایہ کاری کے حقوق حاصل ہیں جبکہ اِس کمپنی کی موجودہ سرمایہ کاری کی مالیت چھ ارب روپے ہے۔
شراکت دار
|
حصص کی ملکیت
|
سرمایہ کاری
|
شرح ملکیت
|
وزارت خزانہ کے ذریعے پاکستان کی حکومت
|
300 ملین
|
ملین روپے.3،000
|
50%
|
ایران غیر ملکی سرمایہ کاری کمپنی کے ذریعے ایران کی حکومت
|
300 ملین
|
ملین روپے.3،000
|
50%
|
کل ادا شدہ سرمایہ
|
|
ملین روپے. 6،000
|
|
اِس وقت پی آئی سی ایل کا بنیادی مقصد اپنی پیشہ ور ماہرین کی ٹیم کومظبوط بنانا اور اِن کی کوششوں کےذریعے سے تسلی بخش شرح کے ساتھ آگے بڑھناہے۔ بورڈ نے کمپنی کے کاروبار ی منصوبے کی منظوری دےدی ہے اورکاروبار کے لیے دو جہتی پالیسی کی ضرورت ہے۔
پی آئی سی ایل کو پاکستان میں علحیدہ اور پائیدار مالیاتی ادارے کے طور پر قائم کرنا اور اِس کے ذریعے سے متعدد مالیاتی خدمات اور مصنوعات متعارف کرانا ، جو ہماری مساوی مشترکہ سرمایہ کاری کمپنیوں کے برابر ہوں،اِس حوالےسے بورڈ نے تین کاروباری نظاموں کے قیام کی منظوری دےدی ہے، جو کہ دیگر معیاری کاروباری مالیاتی اداروں جیسی ہوں گی۔
• رقم اور سرمایہ کاری
• قرض اور تجارتی سرمائے کی مارکیٹنگ
• سرمایہ کاری بینکاری
کمپنی کوایک ذریعے کے طور پر پیش کرنا، جو پاکستان کوایران سے آنے والی سرمایہ کاری کے قابل بنائے اور اِس کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرے۔اِس منصوبے کادائرہ کار سرمایہ کاری کو بڑھاناہے۔ پی آئی سی ایل کی توجہ ایسی سرمایہ کاری پر مرکوز ہے، جو ایران اور پاکستان کی ایک دوسرے کے ساتھ منسلک سرحدوں اور دونو ں ممالک کے جاری تعمیراتی منصوبوں سے فائدہ اٹھائے
پاکستان اور ایران دونوں ممالک کے بورڈ کے اراکین نے بھی مختلف منصوبوں کے لیے ایران سے پاکستان کے اندر سرمایہ کاری کوتیز کرنےکے مواقع تسلیم کیے ہیں۔